غیر معتبر حکومت کے باعث لاکھوں ہنر مند پاکستانی ڈی پورٹ ہورہے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
بیروزگاری کا سیلاب اور ترسیلات زر کا بحران جنم لے رہا ہے،
حکمرانوں کا مسئلہ پاناما کے حقائق کو جھٹلانا ہے
بیرون ملک مقیم پاکستانی عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں اور حکمرانوں کی
نااہلی پر فکر مند ہیں
جن کیساتھ ’’خاندانی تعلقات ‘‘مستحکم ہیں وہیں سے زیادہ پاکستانی نکالے جارہے ہیں:سیکرٹری جنرل PAT
قومی ایکشن پلان، فوجی عدالتوں، فاٹا کی تعمیر نو پر فرمائشی بیان آنا بھی بند ہو
گئے، گفتگو
لاہور (17 جنوری 2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر غیر معتبر حکومت کے باعث لاکھوں ہنر مند پاکستانی ڈی پورٹ ہورہے ہیں۔ شہری اسی طرح ڈی پورٹ ہوتے رہے تو پاکستان میں بیروزگاری کا طوفان اور ترسیلات زر کا بحران جنم لے گا جس سے حکمرانوں کے خوشحالی کے تمام جعلی دعوے بے نقاب ہونے کے ساتھ ساتھ ملک بھی شدید بحران سے دو چار ہو گا۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں مختلف ونگز کے صدور سے خطاب کررہے تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ حکمرانوں کے جن ملکوں کے ساتھ سب سے زیادہ مضبوط خاندانی تعلقات ہیں، وہی سے سب سے زیادہ پاکستانی نکالے جارہے ہیں۔ قومی ایکشن پلان، فوجی عدالتوں کے قیام، فاٹا کی تعمیر نو پر فرمائشی بیان آنا بھی بند ہوگئے ہیں۔ جو دہشتگردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کے حوالے سے انتہائی خطرناک حکومتی رویہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں، ان کی کابینہ اور حکومتی مشینری کا صرف ایک ہی کام ہے کہ پاناما کے حقائق کو کس طرح جھٹلایا جائے۔ خرم نوازگنڈاپور نے کہا کہ اس وقت شریف خاندان کے خلاف پاناما اور سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے انتہائی اہم کیس سنے جارہے ہیں۔ دونوں کیس ثابت شدہ حقائق پر مبنی ہیں۔ عوام فیصلے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ جب بھی حکمران مشکل میں آتے ہیں تو انڈیا کے ساتھ لفظوں کی جنگ شروع کر دیتے ہیں اور قوم کی توجہ پاکستان اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ وزیردفاع کا انڈیا کے حوالے سے تازہ ترین موقف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے ہے۔
تبصرہ