تاجروں کے خون پسینے سے کشیدشدہ ٹیکس سے کرپٹ حکمران موج میلا کر رہے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
موجودہ نظام حکمران طبقہ کو پالتا ہے اور عوام کو غلام بناتا ہے، عوامی تاجر اتحاد کے رہنماؤں سے ملاقات
بجلی کی غیر علانیہ بندش سے کاروباری مراکز بنداور مزدوروں کے گھروں میں فاقے ہیں
قرضے لے کر عیاشی کے منصوبوں پر خرچ کرنے والے حکمرانوں نے بچے بچے کا بال قرضے میں جکڑ دیا ہے
عدالتیں انصاف مہیا کرنے کے لیے جانے کن خاص گھڑیوں کی منتظر ہیں، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
عدالتی فیصلے نے بھی آل شریف کے مالی جرائم کا پردہ چاک کر دیا ہے
لاہور (22 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ بدترین لوڈشیڈنگ سے صنعتکار، تاجر، عوام سمیت ہر طبقہ فکر بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ بجلی کی غیر علانیہ بندش سے کاروباری مراکز بنداور مزدوروں کے گھروں میں فاقے ہیں۔ لوڈشیڈنگ کا جن بے قابوہو چکا ہے، حکمران لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام وہ چکے ہیں۔ 2018 میں بجلی بحران پر قابو پانے کے دعوؤں پر تاجر برادری، صنعتکاروں اور عوام کو کوئی اعتبار نہیں۔ قرضے لے کر عیاشی کے منصوبوں پر خرچ کرنے والے حکمرانوں نے بچے بچے کا بال قرضے میں جکڑ دیا ہے۔ زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم طبقات کو کھربوں روپے سے بننے والی سڑکوں اور پلوں سے کوئی سروکار نہیں۔ کبھی 6 ماہ اور کبھی دو سال میں بجلی بحران پر قابو پانے والے حکمرانوں کے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں۔ مہنگائی، بیروزگار ی میں اضافہ جبکہ تعلیم، صحت اور پینے کے صاف پانی جیسی ضروریات سے عوام محروم ہیں۔ عوام حکمرانوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تاجر اتحاد کے رہنماؤں سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔
تاجر رہنماؤں میں حاجی محمد اسحاق، منصور بلال، الطاف رندھاوا، حافظ غلام فرید، میاں طاہر، محبوب عالم، حفیظ خان، حاجی عبدالخالق، عمر خان، طارق الطاف، چودھری افضل گجر، شیخ آفتاب، شیخ عامر رفیع و دیگر شامل تھے۔ تاجر برادری نے خرم نواز گنڈاپور کو لوڈشیڈنگ، ناجائز ٹیکس سمیت دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔
سیکرٹری جنرل عوامی تحریک نے کہا کہ پاکستان کا سب سے سنگین مسئلہ کرپشن ہے، کرپشن نے سیاسی ابتری، معاشی تباہ حالی، امن و امان کی تباہی اور ملک کی آزادی کو داؤ پر لگادیا ہے۔ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ملک آج اغیار کا محتاج ہو چکا ہے، حکمرانی کھیل بن چکا ہے، ہیرو اور ولن دونوں کا تعلق اوپری طبقات سے ہوتا ہے۔ موجودہ نظام حکمران طبقات کو پالتا ہے اور عوام کو غلام بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران قوم کی لوٹی ہوئی دولت چھپانے، اپنے ہرکاروں کو بچانے اور بندربانٹ میں مصروف ہے، عدالتیں انصاف مہیا کرنے کیلئے جانیں کن خاص گھڑیوں کی منتظر ہیں۔ احتسابی ادارے نجانے اندر خانے کون سے احتساب میں مصروف رہتے ہیں کہ کوئی بھی ان کی زدمیں عملی طور پر نہیں آتا۔ تاجر برادری اور پوری قوم قاتل، منفی سرگرمیوں میں ملوث ضمیر فروشوں کے شاہانہ انداز دیکھ کر پریشان ہے۔ تاجروں کے خون پسینے سے کشید شدہ ٹیکس سے حکمران موج میلہ کررہے ہیں جبکہ حکمران اپنے بچوں اور چمچوں سمیت دیگیں ہضم کر کے دامن جھاڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر طرف دیمک لگ چکی ہے اور خطوط و کمیشن کا چرچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے بھی آل شریف کے مالی جرائم کا پردہ چا ک کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور محب وطن صحافی آواز بلند کررہے ہیں لیکن ’’صم بکم‘‘ ارباب اختیار جانے کس بڑے عذاب کے منتظر ہیں۔
تبصرہ