کسانوں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ نہیں مل رہا: عارف چوہدری
گندم خریداری عمل فوری شروع کیا جائے شفاف خریداری پالیسی وضع کی جائے
جامع ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے تا کہ زرعی معیشت کو بچایا جا سکے :ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات
لاہور (19 اپریل2025) پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عارف چوہدری نے کہا ہے کہ گندم پاکستان کی زرعی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور کسان کی محنت کا اصل ثمر اسی فصل سے جڑا ہوتا ہے۔ کسانوں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ نہیں مل رہا۔ یہی حال رہا تو کسان گندم اگانا بند کر دیں گے۔ ملک بھر میں کسانوں کو رواں سیزن میں ایک بار پھر وہی مسائل درپیش ہیں جو گزشتہ برسوں سے حل طلب ہیں۔ گندم کے سیزن میں بھی سپورٹ پرائس کا اعلان نہیں کیا گیا۔ غیر یقینی حالات کے سبب کسان شدید ذہنی اذیت اور مالی دباؤ کا شکار ہیں۔ گندم پاکستان کی زرعی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جاتی ہے۔ یہ نہ صرف غذائی تحفظ کے لیے بنیادی فصل ہے بلکہ کروڑوں کسان خاندانوں کے روزگار کا ذریعہ بھی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ کسانوں کو ریلیف دے، کیونکہ اگر کسان فصل کا نقصان اٹھاتا ہے تو آنے والے سال میں پیداوار کم ہوگی اور ملک کو بیرونِ ملک سے گندم منگوانا پڑے گی، جو قیمتی زرمبادلہ کے ضیاع کے مترادف ہے۔
عارف چوہدری نے کہا کہ کسان صرف اپنی ذات کا نہیں بلکہ پورے ملک کے عوام کا محسن ہوتا ہے، جو بھوک کے خلاف سب سے پہلی دیوار ہے۔ مسئلے کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو امکان ہے کہ ہزاروں کسان گندم کاشت کرنے سے دستبردار ہو جائیں گے، جس کے نتائج قومی غذائی تحفظ پر انتہائی منفی ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ گندم کی خریداری کا عمل فوری شروع ہونا چاہئے اور کسانوں کو ان کی محنت کا جائز معاوضہ ملنا چاہئے یہ وقت ہے کہ زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات کئے جائیں۔
شفاف اور منصفانہ گندم خریداری پالیسی وضع کی جائے۔ کسانوں کےلئے جامع ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے تا کہ زرعی معیشت کو بچایا جا سکے اور محنت کرنے والے کسانوں کا اعتماد بھی بحال ہو۔ انہوں نے کہاکہ کسان اس وقت کمر توڑ مہنگائی، قرضوں، اور وسائل کی کمی کا شکار ہیں۔ اگر کسان ہی محرومی کا شکار ہو گیا تو پھر یہ ملک کس کے بل پر کھڑا ہوگا؟ اگر ان کی فصل بھی ان کے ہاتھوں میں باقی نہ رہی تو دیہی معیشت مکمل طور پر بیٹھ جائے گی، جس کا خمیازہ پورے ملک کو بھگتنا پڑے گا۔ اس لیے کسان کو اس کی محنت کا پورا معاوضہ دینا نہ صرف اس کا حق ہے بلکہ قومی مفاد کا تقاضا بھی ہے۔
تبصرہ