مزدور کی مدد کا باعزت طریقہ: سردار عمر دراز خان سردار عمر دراز خان سیکرٹری کوارڈینیشن پاکستان عوامی تحریک
یکم مئی کا دن دنیا بھر کے ان مزدوروں کی قربانیوں اور جدوجہد کی یاد دلاتا ہے، جنہوں نے اپنے خون سے محنت کی عظمت کو نمایاں کیا۔ یہ دن ہمیں جھنجھوڑتا ہے کہ آج بھی دھوپ میں جلتی اینٹوں کی بھٹیوں سے لے کر، کارخانوں کے شور شرابے تک، کھیتوں کی مٹی سے لے کر عمارتوں کی بنیادوں تک، ہر جگہ ایک مزدور پسینے سے تاریخ لکھ رہا ہے، مگر اس کے ہاتھ اب بھی خالی ہیں۔
کیا یہ المیہ نہیں کہ وہ مزدور جو دنیا کی بلند و بالا عمارتیں بناتا ہے، خود کچے مکانوں میں رہنے پر مجبور ہے؟ جو دوسروں کے بچوں کو تعلیم کے خواب دکھاتا ہے، اس کا اپنا بچہ کتاب سے پہلے ہتھوڑا تھام لیتا ہے؟ وہ جس کے کندھے پر ترقی کی دنیا سوار ہے، خود غربت کے بوجھ تلے دبا رہتا ہے۔
آج کا دن صرف چھٹی کا دن نہیں، یہ سوال کا دن ہے: کیا ہم نے ان ہاتھوں کی قدر کی جنہوں نے ہمارے لئے راحتیں تراشی ہیں؟ جب تک ایک بھی مزدور اپنی محنت کا حق نہ پائے، اس دن کی روح ادھوری ہے۔
خدارا، مزدور کو صرف ایک دن کی ہمدردی نہیں، پورے سال کی عزت اور انصاف چاہیے۔ میں یہاں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کہی ہوئی ایک خوبصورت بات کا تذکرہ کرنا چاہوں گا کہ مزدور کی عزت اور بہترین مدد یہ ہے کہ اس کے بچوں پر جدید تعلیم کے دروازے کھولے جائیں، تاکہ وہ بچہ پڑھ لکھ کر نسل در نسل چلنے والی غربت کی چکی سے اپنے خاندان کو نجات دلا سکے۔
مزید یہ کہ مزدوروں کو بھی جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے تاکہ ان کی مشقت میں کمی اور رزق میں اضافہ ہو۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ بہترین رزق وہ ہے جو ہاتھ سے کمایا جائے۔
تبصرہ