ڈاکٹر طاہرالقادری 17 جون کو لاہور میں دھرنا دیں گے

پاکستان میں حکومت پاناما لیکس سکینڈل سے ابھی سنبھلی نہیں کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دو سال قبل ماڈل ٹاؤن لاہور میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں مارے جانے والے کارکنوں کی دوسری برسی کے موقعے پر پاکستان آنے اور 17 جون کو لاہور کے مال روڈ پر احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
کینیڈا سے ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وہ 15 جون کو وطن واپس آئیں گے اور 17 جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں مارے جانے والے کارکنوں کی دوسری برسی کے موقعے پر مال روڈ لاہور پر احتجاجی دھرنا دیں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کو دو سال ہو چکے ہیں لیکن انصاف کے حصول کے لیے جہاں سے چلے تھے وہیں کھڑے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی اور حکومتی دہشت گردی پر عدل و انصاف کے لیے ہر جگہ گئے لیکن حصول انصاف میں ناکام رہے، اور کمیشن کی رپورٹ کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ وہ انصاف کے حصول کے لیے ایک بار پھر پاکستان آ رہے ہیں، اور مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں 17 جون کو دھرنا دیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطابق انصاف کے لیے پرامن احتجاج ان کا حق ہے اور حکومت پنجاب دھرنے میں آنے والوں کے لیے رکاوٹ نہ ڈالے، وہ اس کے پرامن ہونے کی خود ضمانت دیتے ہیں لیکن اگر احتجاج میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی تو حالات کی ذمے داری حکومت پر ہو گی۔
طاہرالقادری نےاپنی پریس کانفرنس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی مخاطب کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے علاوہ مظلوموں کو انصاف دلانا بھی ان کی ذمے داری ہے۔ ’حکمرانوں نے بےگناہ لوگوں پر گولیاں چلائی ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ آرمی چیف نے وعدہ کیا تھا کہ انصاف دلائیں گے، ’وہ اپنے وعدے کو پورا کریں، ریٹائرمنٹ سے پہلے انصاف نہ دلایا تو اللہ کی بارگاہ میں جواب دہ ہوں گے۔‘
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات عبدالحفیظ چوہدری کے مطابق 17 جون کو دیا جانے والا دھرنا افطاری سے شروع ہوگا اور سحری تک جاری رہے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کوبھی شرکت کی دعوت دے دی گئی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری افطاری سے سحری تک دھرنے میں شریک رہیں گے اور نماز فجر کے بعد تمام شرکا پرامن طور پر منتشر ہو جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ دھرنے میں شریک 50 سے 60 ہزار افراد کے لیے سحری کا بندوبست بھی کیا جائے گا۔
ذرائع: www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/06/160608_tahirul_qadri_lahore_sitin_zis


تبصرہ