پاکستان عوامی تحریک کراچی کا مشترکہ مشاورتی اجلاس

پاکستان عوامی تحریک کراچی کا مشترکہ مشاورتی اجلاس 28 اکتوبر 2016ء کو ڈویثرنل سیکرٹریٹ گلشن اقبال میں منعقد ہوا۔ قاضی زاہد حسین نے اجلاس کی صدارت جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے قائمقام صدر پروفیسر ظہیر اختر، جنرل سیکرٹری رائو کامران محمود، پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن، ویمن ونگ، یوتھ ونگ، طلباء ونگ، لیبر ونگ، مینارٹی ونگ، عوامی لائرز موومنٹ اور علماء ونگ کے قائدین نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں دو نومبر دھرنے کے حوالے سے ملکی سیاسی صورتحال، پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر سید علی اوسط کی بازیابی اور دیگر امور زیر بحث آئے۔
قاضی زاہد حسین، پروفیسر ظہیر اختر، رائو کامران محمود نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان عوامی تحریک کے لاکھوں کارکنان قائد انقلاب کی کال کے منتظر ہیں۔اوچھے ہتھکنڈے اور گرفتاریاں نہ ڈرا سکتی ہیں نہ ہمارے راستے روک سکتی ہیں۔ ہماری تمام تر حکمت عملی تیار ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا ایک اشارے پر پاکستان کے کسی بھی کونے میں پہنچ سکتے ہیں۔
اجلاس میں تحریک انصاف، عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کی گرفتاریوں اور تشدد کی سخت مذمت کی گئی۔ شرکاء اجلاس نے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈے اور ڈنڈے حق کا راستہ کبھی نہیں روک سکتے۔ وقت آنے والا ہے کہ پانامہ کے چور اور ماڈل ٹائون کے قاتل اپنے انجام کو پہنچیں گے۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر سید اوسط علی کو فی الفور بازیاب کرایا جائے۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائدین قیصر اقبال قادری، لیاقت حسین کاظمی، سید ظفر اقبال، اطہر جاوید صدیقی، صفدر قریشی، عدنان رئوف انقلابی، شفقت شیخ، الیاس مغل، مشتاق صدیقی، عبدالواحس قاسمانی، نعیم انصاری، رانی ارشد، چمن فاطمہ، رائو محمد طیب، عرفان یوسف، بشیر خان مروت اور رانا اسلم کے علاوہ 60 سے زائد قائدین اجلاس میں شریک ہوئے۔


تبصرہ