پاکستان عوامی تحریک کے 36 ویں یوم تاسیس پر ملک بھر میں سیمینارز
70 سال کے تمام سیاسی بابے رضا کارانہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کریں، عوامی تحریک
تبدیلی کے لیے نوجوانوں کو آگے آنے دیا جائے، خرم نواز گنڈاپور و دیگر کا خطاب
بھرپور دفاع عوام اور افواج پاکستان کے اتحاد و یکجہتی کا ثمر ہے: مقررین
پاکستان عوامی تحریک کے 36 ویں یوم تاسیس پر لاہور سمیت ملک بھر میں ضلعی مقامات پر"قوت اخوت عوام" کے موضوع پر سیمینار ہوئے اور کیک کاٹے گئے، لاہور میں پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ 75سال پرانا فرسودہ نظام اور اس سے چمٹے ہوئے بابے ترقی کے راستے کی اصل رکاوٹ ہیں۔ 75سالہ تمام سیاسی بابے رضاکارانہ ریٹائر منٹ کا اعلان کر کے نوجوانوں کو آگے آنے دیں یا پھر ہر سطح پر ریٹائرمنٹ کی عمر تادم مرگ کر دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ نئی لیڈرشپ کی تیاری کےلیے بااختیار بلدیاتی ادارے قائم کیے جائیں، بلدیاتی اداروں کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے، یہ کیسی جمہوریت ہے جو بلدیاتی اداروں کی تدفین کے بعد وجود میں آتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جمہوریت آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا نام ہے۔ سلیکٹڈ میرٹ، سلیکٹڈ انصاف اور سلیکٹڈ ترقی جمہوریت کی نفی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک جامع اصلاحات اور عوامی امپاورمنٹ کے لئے اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
سیمینار سے راجہ زاہد محمود، سردار عمر دراز خان، ثاقب بھٹی، گلزار حسین شاہ، عارف چودھری، شفاقت مغل، امجد چودھری، سردار عارف علی نے بھی اظہار خیال کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نور اللہ صدیقی نے کہا کہ جمہوریت اختلاف رائے کے احترام اور ادب اختلاف کا نام ہے، افسوس پاکستان کی جمہوریت اختلاف رائے کے احترام سے ناواقف ہو چکی ہے۔
انجینئر رفیق نجم نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو گالم گلوچ کا ماحول ہے اس دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری واحد راہنما ہیں جن کی ساری توجہ نوجوانوں کے اخلاق و کردار سنوارنے پر مرکوز ہے، صالح اور باکردار نوجوان پاکستان اور امہ کا محفوظ مستقبل ہیں، سیمینار میں کہا گیا کہ بھرپور دفاع افواج پاکستان اور عوام کے اتحاد و یکجہتی کا ثمر اور مظہر ہے، مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کراچی، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے لاہور، میاں ریحان مقبول نے فیصل آباد چک جھمرہ میں سیمینار میں شرکت اور خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر کیک کاٹا گیا اور ملکی سلامتی اور اتحاد و یکجہتی کے لیے دعائیں کی گئیں۔
تبصرہ