پانی کی بندش ایٹمی حملہ سے زیادہ خطرناک ہے: خرم نواز گنڈا پور
سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی240ملین آبادی والے ملک کو صحرا میں بدلنے کی سازش ہے
پانی کا بحران بڑھتا رہا تو گندم کا امپورٹ بل پٹرولیم مصنوعات سے بڑھ جائے گا
پانی پوری دنیا کے انسانوں کا مشترکہ اثاثہ ہے، سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور(5 جولائی 2025ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی اور پانی کی بندش ایٹمی حملہ سے زیادہ خطر ناک ہے، پانی بند کرنا 240 ملین آبادی والے ملک کو صحرا میں بدلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم پاکستان نے ECO سمٹ میں اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، قوم جاننا چاہتی ہے کہ اس اہم مسئلہ پر ECOکے ممبر ممالک نے کیا رسپانس دیا؟
خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ اگر پانی کے مسئلہ پر نرمی دکھائی گئی تو پھر گندم، چاول والوں کا امپورٹ بل پٹرولیم مصنوعات سے بھی بڑھ جائے گا، جس کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا، انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کی بحالی کے لیے پاکستان جارحانہ حکمت عملی اختیار کرے اور حکمران بیانات داغنے کے علاوہ بھی کچھ کریں۔ اب جنگوں سے شکست اور جیت کے فیصلے نہیں ہوتے بلکہ ہار اور جیت کا پیمانہ اکانومی ہے جس ملک کی اکانومی مضبوط ہے وہ فاتح ہے اور جس ملک کی اکانومی کمزور ہے وہ شکست خوردہ ہے۔ بھارت پاکستان کو جنگ لڑے بغیر ہرانے کے لئے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہیے کوئی ملک کسی کا پانی نہیں روک سکتا، پانی پوری دنیا کے انسانوں کا مشترکہ اثاثہ ہے۔
تبصرہ