فکرِ اقبالؒ آج بھی قومی بیداری کا ذریعہ بن سکتی ہے: خرم نواز گنڈاپور
اقبالؒ نے اپنی شاعری سے مسلمانوں کو خودی، اتحاد اور ایمان کی طرف بلایا
علامہ اقبالؒ نوجوانوں کو شاہین کی مانند بلند پرواز اور خود اعتماد دیکھنا چاہتے تھے
سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک کا شاعر مشرق کے یوم وصال پر فکری نشست سے خطاب
لاہور (21 اپریل 2025) سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شاعر مشرق، مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی فکر آج بھی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے رہنمائی کا سر چشمہ ہے۔ ان کی شاعری، فلسفہ اور خیالات ایک ایسی فکری تحریک کی نمائندگی کرتے ہیں جو غلامی، جمود اور مایوسی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی۔ موجودہ دور میں جب نوجوان طبقہ شناخت اور مقصد کی تلاش میں ہےفکر اقبالؒ ان کےلئے مشعل راہ بن سکتی ہے۔ ان خیالات کا انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں شاعر مشرق کے یوم وصال کے موقع پر منعقدہ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنس کےطلبہ اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ علامہ ڈاکٹر محمد اقبالؒ نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو خودی، اتحاد، عمل اور ایمان کی طرف بلایا۔ علامہ ڈاکٹر محمد اقبالؒ کے نزدیک خودی یعنی اپنے آپ کو پہچاننا اپنے اندر چھپی قوتوں کو اجاگر کرنا انسانی عظمت کی کنجی ہے۔ وہ نوجوانوں کو شاہین کی مانند بلند پرواز اور خود اعتماد دیکھنا چاہتے تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ علامہ اقبالؒ نے امتِ مسلمہ کو بیدار کرنے کیلئے جو پیغام دیا، وہ آج بھی اسی شدت سے تازہ ہے۔ اگر آج ہم اپنی قومی شناخت اور خودمختاری کو قائم رکھنا چاہتے ہیں تو فکرِ اقبال کو اپنی تعلیمی و سماجی پالیسیوں میں مرکزی حیثیت دینا ہو گی۔
علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر ایک ایسے پاکستان کی صورت میں ہونی چاہیے جہاں عدل و انصاف کا نظام ہو، مساوات ہو، تعلیم عام ہو اور نوجوانوں کو ترقی کے مساوی مواقع میسر ہوں۔ ہمیں نئی نسل کو یہ شعور دینا ہوگا کہ صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ کردار سازی، خود انحصاری اور اجتماعی فلاح کی سوچ ہی حقیقی ترقی کی بنیاد ہے۔
تبصرہ