منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے وفد کا خصوصی دعوت پر کتالان پارلیمنٹ کا دورہ
ہفتہ 10 فروری 2007ء کوکتالان پارلیمنٹ کی خصوصی دعوت پر منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے وفد نے کتالان پارلیمنٹ کا دورہ کیا، وفد میں منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کی مجلسِ شوریٰ کے صدر میاں برکات احمد، ناظمِ نشر و اشاعت نوید اصغر ، منہاج یوتھ لیگ میں سے صدر مسیب حسن شفیق، نائب صدر محمد عتیق الرحمان، سیکریٹری جنرل احسن جاوید، رضوان علی سلطانی، برکات مصطفی اور حسنات مصطفی شامل تھے اس موقع پر ہم وطن اخبار کے اڈیٹر حسین احمد بخاری بھی وفد کے ہمراہ تھے ۔یاد رہے کہ منہاج القرآن سپین کی طرف سے کتالان پارلیمنٹ کا6 ماہ کے اندریہ دوسرا وزٹ تھا۔ 10 بجے جب وفد کے شرکاء پارلیمنٹ پہنچے تو وہاں موجود کتالان پولیس اور پارلیمنٹ کی پروٹوکول انتظامیہ نے ان کا پارلیمنٹ کے مرکزی دروزہ پر استقبال کیا ۔ کتالان پارلیمنٹ کی پروٹوکول انتظامیہ نے ایک ایک کر کے پارلیمنٹ میں موجود تمام دفاتر اور مرکزی عمارت (کورم)کا تعارف کروایا اور بتایا کہ کتالان پارلیمنٹ کے اراکین کی کل تعداد 135 ہے او ر اس دفعہ پارلیمنٹ 6 پارٹیز پر مشتمل ہے۔ عملے میں شامل ایک خاتون نے پارلیمنٹ عمارت کی تاریخ بتاتے ہوئے کہا کہ سن 1714ء میں بننے والی اس خوبصورت اور شاندار عمارت کو فوجی چھاونی کے طور پر بنایا گیا تھا، اور یہ عمارت عرصہ دراز تک ہسپانوی بادشاہوں کے زیرِ استعمال رہی ، لیکن 1930ءکی دہائی میں جب سپین میں ایک ریپبلک کے طور پر جمہوریت کو بحال کیا گیا تو اس عمارت کو بطورِ علاقائی اسمبلی کے استعمال کرنے کا مطالبہ کیا گیا جو کہ بالآخر منظور ہوا ، 1936ء میں سول جنگ ہوئی اور فوجی جرنیل فرانکو حکومت پر قابض ہوا تو اس نے اس عمارت کو تالے لگوا دیے اور اس میں کسی بھی قسم کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا ، پھر 1975ء میں جب سپین میں دوبارہ جمہوریت بحال ہوئی اور کتالونیا کو خودمختاری ملی تو اس عمارت کو از سرِ نو بطورِ پارلیمنٹ استعمال کیا گیا جو کہ آج تک جاری ہے۔ مزید ...